2 ذوالقعدة / April 30

امریکی عدالت نے ہاتھیوں کی آزادی کی درخواست مسترد کر دی

امریکا کی کولوراڈو ریاست میں سپریم کورٹ نے ایک اہم کیس میں فیصلہ سناتے ہوئے چڑیا گھر میں موجود پانچ ہاتھیوں کو آزاد کرنے کی درخواست مسترد کر دی ہے۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ ہاتھیوں پر انسانی قوانین لاگو نہیں کیے جا سکتے کیونکہ وہ "انسان” نہیں ہیں۔

کیس کا پس منظر

یہ درخواست "نان ہیومن رائٹس پروجیکٹ” (Nonhuman Rights Project – NRP) کی جانب سے دائر کی گئی تھی، جو جانوروں کے حقوق کے لیے سرگرم تنظیم ہے۔ این آر پی کا مؤقف تھا کہ ان ہاتھیوں کو چڑیا گھر کے بجائے ایک محفوظ پناہ گاہ میں منتقل کیا جانا چاہیے تاکہ انہیں بہتر اور فطری ماحول فراہم کیا جا سکے۔

این آر پی نے اپنے کیس میں "ہیبیس کورپس” (Habeas Corpus) کے قانون کا حوالہ دیا، جو ایک قدیم قانونی اصول ہے۔ اس قانون کے تحت کسی بھی شخص کو غیر قانونی طور پر قید رکھنے پر قانونی کارروائی کی جا سکتی ہے۔ تنظیم کا کہنا تھا کہ ان ہاتھیوں کو ایک قسم کی "قید” میں رکھا گیا ہے اور انہیں آزادی دی جانی چاہیے۔

عدالت کا فیصلہ

تاہم، کولوراڈو کی سپریم کورٹ نے منگل کے روز اپنے فیصلے میں واضح طور پر کہا کہ "ہیبیس کورپس” کا قانون صرف انسانوں پر لاگو ہوتا ہے، جانوروں پر نہیں۔ عدالت کے مطابق، ہاتھیوں کو "قانونی شخصیت” یا انسانی حقوق حاصل نہیں ہو سکتے، اس لیے ان کی رہائی کے لیے انسانی قوانین کا استعمال نہیں کیا جا سکتا۔

عدالت نے مزید کہا کہ اس کیس میں چڑیا گھر نے ان ہاتھیوں کی مناسب دیکھ بھال اور ضروری سہولیات فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

این آر پی کا ردعمل

عدالتی فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے نان ہیومن رائٹس پروجیکٹ نے کہا کہ یہ فیصلہ جانوروں کے حقوق کی تحریک کے لیے ایک بڑا دھچکا ہے۔ تنظیم کا کہنا تھا کہ وہ جانوروں، خاص طور پر ہاتھیوں جیسے ذہین اور حساس مخلوق کے لیے قانونی تحفظ حاصل کرنے کی جدوجہد جاری رکھیں گے۔

این آر پی نے اس بات پر زور دیا کہ ہاتھی نہایت ذہین اور جذباتی جانور ہیں، جنہیں قید میں رکھنا ان کے فطری حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

عالمی تناظر

یہ کیس عالمی سطح پر جانوروں کے حقوق سے متعلق ایک بڑی بحث کو جنم دے چکا ہے۔ جانوروں کے حقوق کے کارکنان کا کہنا ہے کہ ذہین جانوروں کے لیے مخصوص قانونی تحفظ ہونا چاہیے، جو انہیں قید یا استحصال سے محفوظ رکھ سکے۔

اہم نکات

  • کیس میں ہاتھیوں کی آزادی کے لیے "ہیبیس کورپس” قانون کا حوالہ دیا گیا تھا۔
  • کولوراڈو کی سپریم کورٹ نے کہا کہ یہ قانون صرف انسانوں پر لاگو ہوتا ہے۔
  • جانوروں کے حقوق کے کارکنوں نے عدالتی فیصلے کو تنقید کا نشانہ بنایا اور اپنی جدوجہد جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا۔

یہ فیصلہ نہ صرف امریکا بلکہ دنیا بھر میں جانوروں کے حقوق کے حوالے سے ایک اہم موضوع بن گیا ہے، جس نے قانونی اور اخلاقی سوالات کو جنم دیا ہے۔