3 ذوالقعدة / May 01

پیوٹن کی ٹرمپ کو حلف برداری سے قبل مبارکباد: تعلقات کی بحالی اور بات چیت کا عندیہ

روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو حلف اٹھانے سے قبل مبارکباد پیش کرتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی بحالی کی امید ظاہر کی ہے۔ ماسکو سے جاری بیان کے مطابق، صدر پیوٹن نے یوکرین تنازع پر نئی امریکی انتظامیہ کے ساتھ بات چیت کا عندیہ بھی دیا ہے۔

امریکی انتخابات پر پیوٹن کا مؤقف

صدر پیوٹن نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے انتخابات سے قبل کا عرصہ کئی حوالوں سے بہت مشکل رہا، تاہم انہوں نے تمام تر مشکلات کے باوجود ہمت اور عزم کا مظاہرہ کرتے ہوئے کامیابی حاصل کی۔ پیوٹن نے ٹرمپ کی اس جدوجہد کو سراہا اور ان کی کامیابی کو ایک اہم سنگ میل قرار دیا۔

تعلقات کی بحالی کی امید

روسی صدر نے کہا کہ انہوں نے ٹرمپ کی جانب سے روس کے ساتھ تعلقات بحال کرنے کے بیانات کو نوٹ کیا ہے۔ پیوٹن کے مطابق، "امریکا کی موجودہ انتظامیہ نے روس کے ساتھ تعلقات خراب کیے، تاہم ہم ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کی ٹیم کے ارادوں کا خیرمقدم کرتے ہیں۔” انہوں نے مزید کہا کہ روس امریکا کے ساتھ براہ راست تعلقات کی بحالی کے لیے تیار ہے۔

یوکرین تنازع پر مذاکرات کا عندیہ

صدر پیوٹن نے یوکرین جنگ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ روس نئی امریکی انتظامیہ کے ساتھ اس تنازع پر بات چیت کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے ٹرمپ ٹیم کے بیانات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ عالمی سطح پر امن کے قیام کے لیے ان کے ارادے مثبت نظر آتے ہیں۔

تیسری عالمی جنگ روکنے کی کوششوں کا خیرمقدم

پیوٹن نے ٹرمپ اور ان کی ٹیم کے ان بیانات کو بھی سراہا، جن میں انہوں نے تیسری عالمی جنگ روکنے کی کوششوں پر زور دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ روس اس مقصد کے لیے کسی بھی ممکنہ تعاون کے لیے تیار ہے اور ٹرمپ کی کوششوں کو مثبت انداز میں دیکھتا ہے۔

مستقبل کے امکانات

روسی صدر نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر بننے کے بعد امریکا اور روس کے تعلقات میں بہتری آ سکتی ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات میں نئے دور کا آغاز ہوگا، جو دنیا میں استحکام کے لیے اہم ثابت ہو سکتا ہے۔