98
عمران خان نے سزا کا اعلان ہونے کے بعد علیمہ خان سے کیا گفتگو کی؟
علیمہ خان کا ردعمل: "یہ سزا تاریخ میں یاد رکھی جائے گی" پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کی بہن علیمہ خان نے اپنے بھائی کو سنائی جانے والی سزا پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے پہلے بھی ایسے فیصلے دیے گئے ہیں جو بعد ازاں ہائیکورٹ میں…
علیمہ خان کا ردعمل: "یہ سزا تاریخ میں یاد رکھی جائے گی”
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کی بہن علیمہ خان نے اپنے بھائی کو سنائی جانے والی سزا پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے پہلے بھی ایسے فیصلے دیے گئے ہیں جو بعد ازاں ہائیکورٹ میں ختم ہو گئے۔ راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان نے کہا کہ اس وقت جو سزا سنائی گئی ہے، وہ اس لحاظ سے تاریخی ہے کہ اس میں عمران خان کو یونیورسٹی بنانے پر سزا دی گئی ہے۔
علیمہ خان نے مزید کہا کہ اس فیصلے کو ہائیکورٹ میں چیلنج کیا جائے گا اور ان کے بھائی نے انہیں کہا ہے کہ "آپ حوصلہ رکھیں”، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ عمران خان اپنی سزا کے حوالے سے پرعزم ہیں اور ان کا اعتماد متاثر نہیں ہوا۔
یہ بیان عمران خان کے خلاف 190 ملین پاؤنڈ کیس کے تحریری فیصلے کے بعد سامنے آیا، جس میں انہیں بدعنوانی اور کرپشن کے الزامات میں مجرم قرار دیا گیا ہے۔ تحریری فیصلے کے مطابق عمران خان کو القادر ٹرسٹ کیس میں نیب آرڈیننس 1999 کے تحت 14 سال قید بامشقت اور 10 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی ہے۔
فیصلے کے مطابق بشریٰ بی بی کو بھی کرپشن میں معاونت کے جرم میں مجرم قرار دیا گیا ہے، اور انہیں 7 سال قید بامشقت اور 5 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ، عدالت نے القادر ٹرسٹ کی تمام پراپرٹی وفاقی حکومت کے حوالے کرنے کا حکم دیا ہے۔
علیمہ خان نے اس فیصلے کو متنازعہ قرار دیتے ہوئے اس پر اپنی تشویش کا اظہار کیا، اور ان کے مطابق اس کیس کا بڑا حصہ ہائیکورٹ میں جائے گا جہاں اسے دوبارہ جائزہ لیا جائے گا۔