98
فپواسا کی اپیل پر سندھ کی سرکاری جامعات میں تدریس معطل
سندھ کی جامعات میں تدریسی عمل معطل: فپواسا کی اپیل پر اساتذہ کا احتجاج فیڈریشن آف آل پاکستان اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن (فپواسا) سندھ شاخ کی اپیل پر جمعرات کو سندھ کی تمام سرکاری جامعات میں تدریسی عمل مکمل طور پر معطل رہا۔ اساتذہ کی جانب سے تعلیمی سرگرمیوں کے بائیکاٹ کا مقصد حکومت کو…
سندھ کی جامعات میں تدریسی عمل معطل: فپواسا کی اپیل پر اساتذہ کا احتجاج
فیڈریشن آف آل پاکستان اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن (فپواسا) سندھ شاخ کی اپیل پر جمعرات کو سندھ کی تمام سرکاری جامعات میں تدریسی عمل مکمل طور پر معطل رہا۔
اساتذہ کی جانب سے تعلیمی سرگرمیوں کے بائیکاٹ کا مقصد حکومت کو یہ پیغام دینا تھا کہ صوبے کی جامعات کو درپیش سنگین مسائل کو نظرانداز کرنا مزید برداشت نہیں کیا جا سکتا۔
مطالبات اور احتجاج کی وجوہات
فپواسا کے رہنماؤں نے اساتذہ کے اتحاد اور یکجہتی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ یہ احتجاج سندھ کی اعلیٰ تعلیم کے تحفظ اور جامعات کے مسائل کو اجاگر کرنے میں اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔
اساتذہ کی جانب سے درج ذیل مطالبات پیش کیے گئے:
-
جامعات کی خودمختاری کی بحالی:
وائس چانسلرز کی تقرری کے لیے یونیورسٹیز ایکٹ میں تجویز کردہ ترامیم کو واپس لیا جائے اور موجودہ قوانین کے تحت عمل کیا جائے۔
-
مستقل تقرریاں:
یونیورسٹی اساتذہ کی تقرری مستقل بنیادوں پر کی جائے۔
-
اختیارات کی واپسی:
اساتذہ کے این او سی جاری کرنے کا اختیار وائس چانسلرز کو دیا جائے، نہ کہ یونیورسٹیز اینڈ بورڈز کو۔
-
مالی بحران کا خاتمہ:
جامعات کو فوری فنڈز فراہم کیے جائیں تاکہ مالی بحران حل ہو سکے۔
-
ٹیکس ریبیٹ بحال کرنا:
اساتذہ کے لیے ٹیکس میں 25 فیصد رعایت ختم کرنے کا فیصلہ واپس لیا جائے۔
-
ایچ ای سی کا کردار:
ایچ ای سی کو یونیورسٹیوں کی خودمختاری کا احترام کرنے کی ہدایت دی جائے۔
احتجاج جاری رکھنے کا عزم
فپواسا کے رہنماؤں نے تمام اساتذہ سے درخواست کی کہ وہ جمعہ کو بھی احتجاج کو اسی جذبے کے ساتھ جاری رکھیں تاکہ حکومت مطالبات پر توجہ دے اور فوری عملی اقدامات کرے۔
میڈیا، سماجی تنظیموں، اور طلبہ سے اپیل
رہنماؤں نے سیاسی، سماجی، اور طلبہ تنظیموں کے علاوہ میڈیا کے نمائندوں سے اپیل کی کہ وہ اس تحریک کا حصہ بنیں اور اعلیٰ تعلیم کے تحفظ کی اس کوشش میں اساتذہ کا ساتھ دیں۔
یہ احتجاج حکومت کے لیے ایک اہم پیغام ہے کہ سندھ کی جامعات کو درپیش مسائل کو سنجیدگی سے لیا جائے اور ان کے حل کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔