1 ذوالقعدة / April 29

وزیراعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں اہم فیصلے کیے گئے، جن میں ایوی ایشن ڈویژن کو وزارت دفاع اور نارکوٹکس کنٹرول ڈویژن کو وزارت داخلہ میں ضم کرنے کی منظوری شامل ہے۔

قومی اقلیت کمیشن ایکٹ 2024 کو مؤخر کر دیا گیا، جبکہ کمیٹی برائے قانون سازی (CCLC) کے فیصلوں کی توثیق کی گئی۔

اجلاس میں وزیراعظم نے سرکاری بجلی پیدا کرنے والی کمپنیوں (جنکوز) کی جانب سے کیپیسٹی پیمنٹ کی وصولی پر تنقید کی اور ڈالر میں ہونے والی ادائیگیوں کو معیشت کے لیے بڑا چیلنج قرار دیا۔

وزارت توانائی کی ٹاسک فورس کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ مختصر وقت میں 3,000 میگاواٹ کے اہداف حاصل کیے گئے ہیں، اور توانائی کے شعبے میں مزید یکسوئی کے ساتھ کام جاری رکھنے کی ضرورت ہے۔

اجلاس میں وزیراعظم نے خواتین کی تعلیم کے مسائل پر بھی روشنی ڈالی اور اسلام آباد میں ہونے والی حالیہ کانفرنس کو سراہا، جہاں خواتین کی تعلیم کے موضوع پر بہترین مقالے پیش کیے گئے۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں درپیش مسائل کے حل کے لیے سنجیدہ اقدامات کی ضرورت ہے۔

Tags