3 ذوالقعدة / May 01

لاہور ہائیکورٹ: عمران خان کی 8 مقدمات میں ضمانت کی درخواستیں اعتراضات کے ساتھ سماعت کیلئے مقرر

لاہور ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی 9 مئی کے واقعات سے متعلق 8 مقدمات میں ضمانت کی درخواستوں کو اعتراضات سمیت سماعت کے لیے مقرر کر دیا ہے۔

یہ درخواستیں 13 جنوری کو چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے سامنے پیش کی جائیں گی۔ ہائیکورٹ کے دفتر نے ان درخواستوں پر اعتراضات عائد کیے تھے، جن میں نشانِ انگوٹھا نہ ہونے اور دیگر مصدقہ دستاویزات کی عدم موجودگی کا ذکر کیا گیا تھا۔

عمران خان نے جناح ہاؤس حملے سمیت دیگر مقدمات میں دائر درخواستوں میں مؤقف اپنایا کہ 9 مئی کو وہ نیب کی تحویل میں اسلام آباد میں موجود تھے، اور ان کے خلاف سیاسی انتقام کے تحت جھوٹے مقدمات درج کیے گئے ہیں۔

درخواست میں مزید کہا گیا کہ وہ گزشتہ دو سال سے مقدمات کا سامنا کر رہے ہیں اور ان کے خلاف کارروائیاں انتقامی بنیادوں پر کی جا رہی ہیں۔ عمران خان نے عدالت سے استدعا کی کہ ان مقدمات میں انہیں ضمانت دی جائے۔

یہ معاملہ اس وقت توجہ کا مرکز ہے جب 9 مئی کے واقعات کے بعد عمران خان اور ان کے پارٹی رہنماؤں کے خلاف مختلف مقدمات کا سامنا ہے۔