2 ذوالقعدة / April 30

اداکارہ نین تارا کو نیٹ فلیکس دستاویزی فلم پر بڑھتے قانونی مسائل کا سامنا کرنا پڑا

جنوبی بھارت کی مشہور اداکارہ نین تارا کو نیٹ فلکس پر نشر ہونے والی ان کی شادی کی دستاویزی فلم "نین تارا: بیونڈ دی فیری ٹیل” کے حوالے سے مزید قانونی مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

چندر مکھی کے فلم سازوں کی قانونی کارروائی

تازہ ترین تنازعہ 2005 کی مشہور فلم "چندر مکھی” کے فلم سازوں کی جانب سے سامنے آیا ہے، جنہوں نے نین تارا پر اپنی فلم کے ایک کلپ کو دستاویزی فلم میں پیشگی اجازت کے بغیر استعمال کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔

فلم سازوں نے نین تارا اور نیٹ فلکس دونوں کو قانونی نوٹس جاری کرتے ہوئے 5 کروڑ روپے معاوضے کا مطالبہ کیا ہے۔ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ یہ کلپ غیر قانونی طور پر استعمال کیا گیا اور اس سے فلم سازوں کے حقوق کی خلاف ورزی ہوئی ہے۔

پہلے بھی قانونی نوٹس موصول ہو چکے ہیں

نین تارا کو اس دستاویزی فلم کی وجہ سے اس سے قبل بھی قانونی مسائل کا سامنا رہا ہے۔ گزشتہ سال تامل فلموں کے سپر اسٹار دھنوش نے بھی ان پر قانونی نوٹس بھیجا تھا، جس میں مبینہ طور پر ان کے ذاتی مواد کے غلط استعمال کا دعویٰ کیا گیا تھا۔

نین تارا کی جانب سے خاموشی

ابھی تک نین تارا یا نیٹ فلکس کی جانب سے ان الزامات پر کوئی باضابطہ ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔

معاملے کی نوعیت اور اثرات

یہ قانونی تنازعہ نہ صرف نین تارا بلکہ او ٹی ٹی پلیٹ فارم نیٹ فلکس کے لیے بھی ایک مشکل چیلنج ثابت ہو سکتا ہے۔ میڈیا انڈسٹری میں مواد کے حقوق اور اجازتوں کے حوالے سے یہ کیس دیگر تخلیق کاروں کے لیے ایک اہم مثال بن سکتا ہے۔

نین تارا، جو تامل، تیلگو اور ملیالم سینما میں اپنی اداکاری کے لیے مشہور ہیں، اس تنازعے کے باوجود اپنے کیریئر میں اہم کامیابیاں حاصل کرتی رہی ہیں، تاہم اس طرح کے قانونی مسائل ان کے کام پر اثر ڈال سکتے ہیں۔