98
جھنگ شورکوٹ کے کھنڈرات سابت کرتے ہیں 10 ہزار سال قبل مسیح میں بھی یہاں زندگی کے آثار موجود تھے
جھنگ شورکوٹ: قدیم کھنڈرات زندگی کے 10 ہزار سال پرانے آثار ظاہر کرتے ہیں جھنگ پاکستان کے ضلع جھنگ کے قریب شورکوٹ کے کھنڈرات نے تاریخ دانوں اور آثار قدیمہ کے ماہرین کی توجہ اپنی طرف مبذول کر لی ہے، جہاں یہ شواہد ملے ہیں کہ یہاں 10 ہزار سال قبل مسیح میں بھی انسانی…
جھنگ شورکوٹ: قدیم کھنڈرات زندگی کے 10 ہزار سال پرانے آثار ظاہر کرتے ہیں
جھنگ
پاکستان کے ضلع جھنگ کے قریب شورکوٹ کے کھنڈرات نے تاریخ دانوں اور آثار قدیمہ کے ماہرین کی توجہ اپنی طرف مبذول کر لی ہے، جہاں یہ شواہد ملے ہیں کہ یہاں 10 ہزار سال قبل مسیح میں بھی انسانی زندگی موجود تھی۔
یہ دریافت حالیہ آثار قدیمہ کی کھدائی کے دوران سامنے آئی ہے، جہاں ماہرین کو پتھروں کے اوزار، مٹی کے برتن، اور انسانی بستیوں کے باقیات ملے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ اشیاء قدیم انسانی تہذیب کی عکاسی کرتی ہیں جو زراعت، شکار، اور دستکاری میں مہارت رکھتی تھی۔
قدیم تہذیب کی جھلک
ماہرین کا کہنا ہے کہ شورکوٹ کے یہ کھنڈرات نہ صرف قدیم انسانی زندگی کے شواہد فراہم کرتے ہیں بلکہ یہ بھی ظاہر کرتے ہیں کہ یہاں کے لوگ دریائے چناب کے قریب آباد تھے اور پانی کی فراہمی کی وجہ سے زرخیز زمینوں پر انحصار کرتے تھے۔
پاکستان میں آثار قدیمہ کے ماہر ڈاکٹر علی نواز نے کہا، "یہ دریافت اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ جھنگ کا یہ علاقہ قدیم تہذیبوں کے لیے نہایت اہم رہا ہے۔ یہاں ملنے والے آثار ہمارے ماضی کے بارے میں مزید جاننے میں مددگار ہوں گے۔”
عالمی دلچسپی
یہ دریافت عالمی سطح پر بھی دلچسپی کا باعث بن رہی ہے، اور کئی بین الاقوامی تحقیقی ادارے اس جگہ پر مزید تحقیق کے لیے تیار ہیں۔ ماہرین امید کرتے ہیں کہ یہاں سے ملنے والے شواہد دنیا کی قدیم ترین تہذیبوں کے بارے میں نئی معلومات فراہم کریں گے۔
پاکستان میں آثار قدیمہ کے تحفظ کے حوالے سے یہ دریافت ایک اہم موقع ہے، اور حکومت سے توقع کی جا رہی ہے کہ وہ ان کھنڈرات کے تحفظ اور مزید تحقیق کے لیے خصوصی اقدامات کرے گی۔
یہ دریافت نہ صرف تاریخ کے طالب علموں کے لیے دلچسپی کا باعث ہے بلکہ یہ پاکستان کی ثقافتی وراثت کو اجاگر کرنے کا بھی موقع فراہم کرتی ہے۔