1 ذوالقعدة / April 29

اسلام آباد: صدر مملکت آصف زرداری نے بینک فراڈ کے 31 متاثرین کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے 6 بینکوں کو 2.41 کروڑ روپے واپس کرنے کی ہدایت جاری کی ہے۔ ایوان صدر کے اعلامیے کے مطابق یہ فیصلے بینکنگ محتسب کے فیصلوں کے خلاف دائر درخواستوں پر غور کے بعد کیے گئے۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ صدر مملکت نے متاثرین کے حق میں بینکنگ محتسب کے فیصلوں کو برقرار رکھتے ہوئے عوام کو فوری ریلیف فراہم کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔ متاثرین کو دھوکہ دہی کے ذریعے نشانہ بنایا گیا، جہاں نوسربازوں نے خود کو بینک کا نمائندہ ظاہر کرکے فون کالز پر حساس بینکنگ معلومات حاصل کیں اور متاثرہ صارفین کے اکاؤنٹس سے رقوم نکلوائیں۔

صارفین نے اپنی ہتھیائی گئی رقم واپس لینے کے لیے بینکوں سے رجوع کیا، لیکن انہیں کوئی مدد فراہم نہیں کی گئی۔ نتیجتاً، متاثرہ افراد نے بینکنگ محتسب سے رجوع کیا، جس نے ان کے حق میں فیصلے دیے۔ تاہم، بینکوں نے محتسب کے ان فیصلوں کو چیلنج کرتے ہوئے صدر مملکت کے پاس درخواستیں دائر کیں، جنہیں صدر مملکت نے مسترد کر دیا۔

صدر مملکت نے اپنے بیان میں بینکنگ محتسب کو عوام کے لیے فوری انصاف فراہم کرنے والا اہم ادارہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ بینکنگ محتسب طویل قانونی پیچیدگیوں سے بچتے ہوئے متاثرین کو بروقت ریلیف فراہم کرتا ہے اور عوام کو مشورہ دیا کہ وہ بینکنگ تنازعات اور دھوکہ دہی سے نمٹنے کے لیے اس ادارے سے بھرپور استفادہ کریں۔

یہ فیصلہ نہ صرف عوام کو فوری انصاف فراہم کرنے کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے بلکہ فراڈ کے شکار افراد کے لیے ایک مثال بھی قائم کرتا ہے، جس سے بینکنگ کے نظام پر عوام کا اعتماد بحال ہوگا۔