24 ذوالحجة / June 20

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر شبلی فراز نے اس تاثر کو سختی سے رد کر دیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان مذاکرات میں اپنے لیے کسی قسم کا ریلیف تلاش کر رہے ہیں۔ اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عمران خان کو جیل میں 500 دن سے زیادہ کا وقت ہو چکا ہے، لیکن وہ اپنے اصولی موقف پر قائم ہیں۔

شبلی فراز نے واضح کیا کہ پی ٹی آئی کا مقصد ہمیشہ آئین اور قانون کے اندر رہتے ہوئے جدوجہد کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان عوام کے حقوق کی جنگ لڑ رہے ہیں اور جیل میں رہتے ہوئے بھی اصولی موقف پر ڈٹے ہوئے ہیں۔ “ہماری جماعت ایک پُرامن سیاسی تحریک ہے اور مشکلات کے باوجود عدالتوں میں قانونی جنگ جاری رکھے ہوئے ہیں،” انہوں نے مزید کہا۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے بانی کے موقف میں کوئی نرمی نہیں آئی اور مذاکرات صرف اس نکتے پر ہوں گے کہ سیاسی قیدیوں کو رہا کیا جائے اور عوام کے بنیادی مسائل حل کیے جائیں۔ “یہ حکومت آئی ایم ایف کی ڈکٹیشن پر چل رہی ہے اور اسے عوام کی مشکلات کی کوئی پرواہ نہیں،” شبلی فراز نے کہا۔

پی ٹی آئی سینیٹر نے کہا کہ ان کی جماعت غیر جمہوری سوچ اور فاشسٹ نظریات کی مذمت کرتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر مذاکرات ناکام ہوتے ہیں تو اس کی ذمہ داری حکومت پر ہوگی۔ “ہم نے ہمیشہ پُرامن احتجاج کیا ہے اور یہی ہماری جدوجہد کا دوسرا حصہ ہے،” انہوں نے بتایا۔

شبلی فراز نے اس بات پر زور دیا کہ پی ٹی آئی کے کارکنان اور قیادت کو بے بنیاد مقدمات کا سامنا ہے، لیکن ان کی استقامت میں کوئی کمی نہیں آئی۔ انہوں نے کہا، “عمران خان نے واضح کر دیا ہے کہ مذاکرات صرف اصولی موقف پر ہوں گے اور کسی قسم کی رعایت کی ضرورت نہیں۔”