98
جاوید لطیف کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے بانئ کو چھڑوانے کے لیے دباؤ ڈالا جا رہا ہے
پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما میاں جاوید لطیف نے کہا ہے کہ کیوں نہیں کہتے کہ بانئ پی ٹی آئی کو چھڑوانے کے لیے دباؤ ہے؟ پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما میاں جاوید لطیف نے لاہور میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ پی ٹی آئی کے بانی کو چھڑوانے کے لیے…
پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما میاں جاوید لطیف نے کہا ہے کہ کیوں نہیں کہتے کہ بانئ پی ٹی آئی کو چھڑوانے کے لیے دباؤ ہے؟
پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما میاں جاوید لطیف نے لاہور میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ پی ٹی آئی کے بانی کو
چھڑوانے کے لیے دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیوں نہیں یہ کہا جاتا کہ پی ٹی آئی کے بانی کو آزاد کرنے کے لیے دباؤ ہے۔
جاوید لطیف نے جنرل فیض حمید کی گرفتاری کے حوالے سے کہا کہ قوم کو اس کی اصل وجہ بتانی چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ فیض حمید کو ہاؤسنگ سوسائٹی کے معاملے میں نہیں بلکہ ادارے کے اندر بغاوت کی کوشش کی وجہ سے گرفتار کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر فیض حمید کی بغاوت کی سازش کسی دوسرے ملک میں کی جاتی تو اس کا نتیجہ گولی کی صورت میں نکلتا۔
ن لیگی رہنما نے مزید کہا کہ اگر دباؤ میں کچھ کیا گیا تو قوم اس کے خلاف اٹھ کھڑی ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ بغاوت کرنے والوں کو چھوڑنا اور چھوٹے مسائل پر کارکنوں کو سزا دینا ملک کو نہیں چلا سکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر ریاستیں بغاوت کرنے والوں کو چھوڑ کر چھوٹے جرم پر سزا دیتی ہیں تو یہ مسائل حل نہیں ہو سکتے۔
میاں جاوید لطیف نے پاکستان میں مارشل لاء کے تناظر میں کہا کہ جب بھی مارشل لاء لگتا ہے، کسی کو جمہوریت یاد نہیں آتی۔ انہوں نے اس بات کا ذکر کیا کہ آج کے دن ایک قومی لیڈر شہید ہو چکے ہیں، اور اس وقت بھی کسی کو انسانی حقوق کا خیال نہیں آیا۔
انہوں نے عالمی سطح پر پاکستان کے موقف کو واضح کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں کسی بھی ملک سے خیرات میں زندگی کی ضرورت نہیں، بلکہ ہمیں غیرت کی موت عزیز ہے۔ جاوید لطیف نے یہ بھی کہا کہ اگر کسی نے پاکستان کو ڈکٹیشن دینے کی کوشش کی تو ہم ایک صف میں کھڑے ہوں گے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان ایک ایٹمی طاقت ہے اور عالمی قوتوں کے دباؤ میں نہیں آئے گا۔
جاوید لطیف نے اس بات پر زور دیا کہ ڈالروں کے بدلے پاکستان کو بے غیرتی سکھانا ممکن نہیں، اور انہوں نے 9، 10 مئی کو ہونے والے واقعات کو ایک سنگین جرم قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ عالمی قوتیں ان واقعات سے کیا فائدہ اٹھانا چاہتی ہیں۔
آخر میں، جاوید لطیف نے کہا کہ آزادی اور غیرت سے بڑھ کر کوئی چیز پاکستان کے لیے عزیز نہیں، اور قومی غیرت پر کوئی بھی تقسیم نہیں ہو سکتی۔