12 جُمادى الأولى / November 15
355210 7787635 Updates

پاکستان تحریک انصاف( پی ٹی آئی) نے وفاق ، پنجاب اور خیبرپختونخوا میں حکومت بنانے کا اعلان کیا ہے۔

اسلام آباد میں پی ٹی آئی رہنما بیرسٹر گوہر خان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ  عوام کے مینڈیٹ کا احترام کیا جائے ،ہمارے آزاد امیدوار رابطے میں ہیں، پارٹی کے وفادار ہیں اور پارٹی کے ساتھ رہیں گے۔

پی ٹی آئی رہنما بیرسٹر گوہر خان کا کہنا تھا کہ آج پاکستان کی جمہوریت کا اہم ترین دن ہے ، ہم تین اسمبلیوں کو ختم کرتے ہوئے نئے انتخابات کی جانب بڑھے ، سپریم کورٹ کی مداخلت سے 8 فروری انتخابات کا فیصلہ ہوا، الیکشن کمیشن کی ذمہ داری تھی کہ 2 بجے تک نتائج دیتے ، صبح 10 بجے تک نتائج کا عمل ہر صورت مکمل ہونا چاہیے تھا۔

انہوں نے تمام حلقوں کے نتائج فارم 45 کے مطابق بنانے کا بھی مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ آج رات 12 بجے تک نتائج کا اعلان نہ ہوا توکل آر او دفاتر کے سامنےاحتجاج ہوگا۔

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ تحریک انصاف کو قومی اسمبلی میں 170 نشستوں کی برتری حاصل ہوچکی ہے ، کے پی سے  قومی اسمبلی کی 45 میں سے 39 نشستیں ہم جیت چکے ہیں، پختونخوا اسمبلی میں ہمیں دو تہائی اکثریت حاصل ہوچکی ہے۔

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ وفاق میں تحریک انصاف حکومت بنائے گی ،دو دن میں مشاورت سے کے پی کے وزیراعلیٰ کا بھی فیصلہ کریں گے۔ 135 سیٹوں کے قریب ہم پنجاب میں نشستیں حاصل کررہے ہیں،  پنجاب میں بھی تحریک انصاف حکومت بنائے گی، ہمیں اکثریت حاصل ہے صدر ہمیں ہی حکومت بنانے کی دعوت دیں گے۔

پی ٹی آئی رہنما نے کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کی اس فتح کو غلامی نامنظور کے نام منسوب کرتے ہیں، جس کے پاس 50 سیٹوں کی اکثریت نہیں وہ حکومت بنانے کا بیان دیتے ہیں۔

بیرسٹر گوہر  کا کہنا تھا کہ پاکستان کے اداروں سے گزارش ہے کہ یہ عوام کی آواز ہے، سب سے درخواست ہے کہ عوام کے مینڈیٹ کو تسلیم کیا جائے، ہمارے پاس فارم 45 آچکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا کسی سے جھگڑا نہیں، مستقبل کی طرف بڑھنا چاہتے ہیں، ہم آئین اور قانون کے مطابق آگے بڑھیں گے اور حکومت بنائیں گے۔

واضح رہے کہ ملک میں 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات میں پولنگ کے بعد نتائج آنے کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔

عام انتخابات 2024 کے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق قومی اسمبلی میں آزاد امیدوار 100 نشستیں لے کر سب سے آگے ہیں جب کہ مسلم لیگ ن 73 اور پیپلز پارٹی نے اب تک 54 نشستیں حاصل کی ہیں۔

اس کے علاوہ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان 17، مسلم لیگ (ق) 3، استحکام پاکستان پارٹی اور جمعیت علمائے اسلام اب تک 2، 2 نشستیں اور مجلس وحدت المسلمین ایک نشست حاصل کرچکی ہے۔