98
پاکستان کرکٹ بورڈ ہال آف فیم: کرکٹ کی تاریخ کو عزت دینے کا ایک قدم
تحریر: خرم ابن شبیر پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے کرکٹ کی تاریخ کو محفوظ بنانے اور اپنے عظیم کھلاڑیوں کی کامیابیوں کو عزت دینے کے لیے 2021 میں ہال آف فیم کا آغاز کیا۔ اس کا مقصد نہ صرف پاکستان کے کرکٹرز کی شاندار خدمات کو سراہنا ہے بلکہ عالمی کرکٹ میں پاکستان…
تحریر: خرم ابن شبیر
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے کرکٹ کی تاریخ کو محفوظ بنانے اور اپنے عظیم کھلاڑیوں کی کامیابیوں کو عزت دینے کے لیے 2021 میں ہال آف فیم کا آغاز کیا۔ اس کا مقصد نہ صرف پاکستان کے کرکٹرز کی شاندار خدمات کو سراہنا ہے بلکہ عالمی کرکٹ میں پاکستان کا مقام بلند کرنے والے کھلاڑیوں کی کامیاب داستانوں کو بھی آنے والی نسلوں کے لیے محفوظ کرنا ہے۔
پی سی بی ہال آف فیم کا آغاز کرتے ہوئے، چھ کھلاڑیوں کو اس میں شامل کیا گیا جو پہلے ہی ICC Cricket Hall of Fame میں جگہ بنا چکے تھے۔ ان کھلاڑیوں میں حنیف محمد، عمران خان، جاوید میانداد، وسیم اکرم، وقار یونس، اور زاہد عباس شامل ہیں۔ ان کھلاڑیوں کی خدمات کو سراہتے ہوئے، پی سی بی نے ان کو ہال آف فیم کا حصہ بنایا تاکہ ان کی کامیابیاں کرکٹ کی تاریخ میں ہمیشہ زندہ رہیں۔
ہال آف فیم میں شامل ہونے والے کھلاڑیوں کے لیے ایک خاص معیار رکھا گیا ہے۔ ان کھلاڑیوں کا عالمی کرکٹ سے کم از کم پانچ سال قبل ریٹائر ہونا ضروری ہے اور ان کا کیریئر بے مثال اور مثبت اثرات کا حامل ہونا چاہیے۔ اس کے علاوہ، ان کھلاڑیوں کی شماریاتی کارکردگی کا بھی اہم کردار ہوتا ہے، جو ان کی عالمی سطح پر پذیرائی کی دلیل ہوتی ہے۔
پی سی بی ہال آف فیم میں انڈکشن کا انتخاب ایک آزاد پینل کے ذریعے کیا جاتا ہے۔ اس پینل میں پی سی بی ہال آف فیم کے ارکان، سابق کرکٹرز، اور میڈیا کے عزت مآب ارکان شامل ہوتے ہیں۔ اس پینل کے ہر رکن کی نامزدگیاں بالکل راز میں رکھی جاتی ہیں تاکہ انتخاب کا عمل شفاف اور غیر جانبدار رہے۔
پینل کا مقصد صرف کھلاڑیوں کی کارکردگی اور ان کے اثرات کو مدنظر رکھنا ہے۔ اس کے لیے پی سی بی ایک اندرونی آڈٹر بھی تعینات کرتا ہے جو اس بات کی تصدیق کرتا ہے کہ ووٹنگ کا عمل بالکل شفاف ہے اور اس میں کسی قسم کی مفاد پرستی یا تنازعہ نہیں ہوتا۔
(2024 کے انڈکٹس )اس سال پی سی بی ہال آف فیم میں چار نئے کھلاڑی شامل کیے گئے ہیں:
1. انضمام الحق
انضمام الحق پاکستان کرکٹ کے عظیم ترین بیٹسمین اور قائد تھے۔ ان کی بیٹنگ اور قیادت نے پاکستان کرکٹ کو کئی کامیابیاں دلائیں۔
2. مصباح الحق
مصباح الحق پاکستان کے ایک کامیاب کپتان اور بیٹسمین ہیں۔ ان کی قیادت میں پاکستان نے کئی عالمی میچز جیتے اور کرکٹ کی دنیا میں اپنی موجودگی کو مضبوط کیا۔
3. مشٹاق محمد
مشٹاق محمد پاکستان کرکٹ کے پہلے آل راؤنڈر تھے جنہوں نے نہ صرف باؤلنگ میں بلکہ بیٹنگ میں بھی اہم کامیابیاں حاصل کیں۔
4. سعید انور
سعید انور پاکستان کرکٹ کے عظیم اوپننگ بیٹسمین تھے جنہوں نے اپنے جارحانہ بیٹنگ اسٹائل سے کرکٹ کی دنیا میں اپنے نام کا لوہا منوایا۔
ہر سال 16 اکتوبر کو نئے کھلاڑیوں کا اعلان کیا جائے گا، جس دن پاکستان نے اپنا پہلا ٹیسٹ میچ کھیلا تھا۔ یہ تاریخ پاکستان کرکٹ کی تاریخ کا ایک سنگ میل ہے اور اس دن کو منتخب کرنے کا مقصد اس دن کے تاریخی اہمیت کو یاد رکھنا ہے۔ انڈکشن کی تقریب پی سی بی ایوارڈز یا گالا ڈنر کے دوران منعقد کی جائے گی۔
آگے چل کر، پی سی بی ہال آف فیم میں ہر سال دو نئے کھلاڑیوں کا اضافہ کیا جائے گا تاکہ پاکستان کرکٹ کے عظیم کھلاڑیوں کی خدمات کا اعتراف کیا جا سکے اور ان کی کامیاب داستانیں کرکٹ کی تاریخ کا حصہ بنیں۔
پی سی بی ہال آف فیم نہ صرف پاکستان کے کرکٹرز کے لیے ایک اعزاز ہے بلکہ یہ کرکٹ کی تاریخ کو محفوظ رکھنے کا ایک اہم قدم بھی ہے۔ یہ ان کھلاڑیوں کی کامیابیوں کو عالمی سطح پر تسلیم کرتا ہے جو پاکستان کو کرکٹ کے میدان میں دنیا کے عظیم ترین ممالک میں شامل کرنے میں کامیاب ہوئے۔ ان کھلاڑیوں کی محنت اور لگن ہمیشہ پاکستانی عوام کے دل