98
وزیراعظم نے ورلڈ بینک کے 40 ارب ڈالر کے کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک کا استقبال کیا
پاکستان: وزیرِاعظم شہباز شریف کا ورلڈ بینک کے 40 ارب ڈالرز کے کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک کا خیر مقدم پاکستان کے وزیرِاعظم شہباز شریف نے ورلڈ بینک کے 10 سالہ 40 ارب ڈالرز کے کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک (CPF) کا خیر مقدم کیا ہے۔ اس فریم ورک کے تحت پاکستان میں بنیادی ڈھانچے، زراعت، صحت…
پاکستان: وزیرِاعظم شہباز شریف کا ورلڈ بینک کے 40 ارب ڈالرز کے کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک کا خیر مقدم
پاکستان کے وزیرِاعظم شہباز شریف نے ورلڈ بینک کے 10 سالہ 40 ارب ڈالرز کے کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک (CPF) کا خیر مقدم کیا ہے۔ اس فریم ورک کے تحت پاکستان میں بنیادی ڈھانچے، زراعت، صحت اور آئی ٹی سمیت مختلف شعبوں میں مالی معاونت فراہم کی جائے گی۔
انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن کے ایم ڈی سے ملاقات
وزیرِاعظم شہباز شریف سے انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن (IFC) کے منیجنگ ڈائریکٹر مختار ڈیوپ نے ملاقات کی، جس میں پاکستان میں IFC کے جاری اور ممکنہ سرمایہ کاری منصوبوں پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔
ملاقات کے دوران وزیرِاعظم نے IFC کی جانب سے پاکستان میں سرمایہ کاری کو سراہا اور مختلف شعبوں میں تعاون کو مزید فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔
کن شعبوں میں سرمایہ کاری ہوگی؟
وزیرِاعظم نے خاص طور پر بنیادی ڈھانچے، آئی ٹی، زراعت اور صحت کے شعبوں میں IFC کے تعاون کی تعریف کی اور ان شعبوں میں مزید بہتری کے لیے حکومتی کوششوں پر روشنی ڈالی۔
انہوں نے کہا کہ حکومت ٹیکنالوجی کے استعمال سے ایف بی آر (فیڈرل بورڈ آف ریونیو) کی ڈیجیٹلائزیشن کو مزید مستحکم کرنے کے لیے اقدامات کر رہی ہے، تاکہ ٹیکس نظام کو مزید شفاف اور موثر بنایا جا سکے۔
پاکستان کے لیے کیا اہمیت رکھتا ہے؟
ورلڈ بینک کے اس پارٹنرشپ فریم ورک کو پاکستان کی معیشت کے استحکام اور ترقی کے لیے اہم سنگِ میل قرار دیا جا رہا ہے۔
- اس فریم ورک کے تحت پاکستان کو آئندہ 10 برسوں میں 40 ارب ڈالرز کی مالی معاونت حاصل ہوگی۔
- بنیادی ڈھانچے اور زراعت میں سرمایہ کاری سے روزگار کے مواقع بڑھنے اور معاشی استحکام کی توقع کی جا رہی ہے۔
- صحت اور آئی ٹی کے شعبوں میں سرمایہ کاری سے ڈیجیٹل معیشت کو فروغ ملے گا۔
حکومت کا کہنا ہے کہ یہ فریم ورک پاکستان کی معیشت کو مضبوط کرنے اور سرمایہ کاری کے مزید مواقع پیدا کرنے میں معاون ثابت ہوگا۔