1 ذوالقعدة / April 29

پاکستان فرانس کے ساتھ تعلقات کو مزید فروغ دینا چاہتا ہے، ممتاز زہرہ بلوچ

فرانس میں پاکستان کی سفیر ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا ہے کہ پاکستان کی حکومت فرانس کے ساتھ معاشی، تجارتی، تعلیمی اور دفاعی تعاون کو مزید فروغ دینے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے روزنامہ جنگ کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں کیا۔

پاکستان اور فرانس – ایک مضبوط شراکت داری کی جانب

ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ فرانس ایک اہم عالمی طاقت ہے، اقوام متحدہ کا بنیادی رکن اور یورپی یونین کا کلیدی حصہ ہے۔ ان کے مطابق، پاکستانی سفارتخانہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید مستحکم بنانے میں اہم کردار ادا کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ معاشی، تجارتی اور سرمایہ کاری کے شعبے دونوں ممالک کے درمیان تعاون کے اہم ستون ہیں، اور پاکستان چاہتا ہے کہ ان شعبوں میں مزید بہتری آئے۔ ان کے بقول، اس تعاون کو سیاسی اور تعلیمی میدانوں میں بھی آگے بڑھایا جائے گا۔

دفاعی تعلقات اور یونیسکو میں پاکستان کا کردار

پاکستان اور فرانس کے درمیان دفاعی تعاون کا ذکر کرتے ہوئے سفیر نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعلقات پرانے اور مضبوط ہیں، اور سفارتخانہ انہیں مزید مستحکم کرنے میں اپنا کردار ادا کرے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ یونیسکو ایک اہم عالمی ادارہ ہے، اور پاکستان اس کا پرانا رکن ہے۔ ممتاز زہرہ بلوچ نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ پاکستان اس وقت یونیسکو ایگزیکٹو بورڈ کا وائس چیئرمین ہے، اور وہ اس ادارے کے ساتھ مل کر تعلیم، سائنس، ٹیکنالوجی اور ثقافت کے شعبوں میں عالمی سطح پر مزید تعاون کو فروغ دے گا۔

یورپی یونین اور جی ایس پی پلس کی توسیع

یورپی یونین کے ساتھ پاکستان کے تجارتی تعلقات پر بات کرتے ہوئے ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ جی ایس پی پلس اسٹیٹس اور اقتصادی و تجارتی تعاون پاکستان کی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستان کے تمام یورپی مشنز، خاص طور پر برسلز میں پاکستانی مشن، جی ایس پی پلس اسٹیٹس میں توسیع کے لیے مربوط کوششیں کر رہے ہیں تاکہ پاکستان کو یورپی منڈیوں میں زیادہ رسائی حاصل ہو سکے۔

پاکستان اور فرانس کے تعلقات کا مستقبل

ممتاز زہرہ بلوچ نے اس امید کا اظہار کیا کہ پاکستان اور فرانس کے درمیان تعلقات مزید مستحکم ہوں گے اور دونوں ممالک مختلف شعبوں میں ایک دوسرے کے ساتھ قریبی تعاون جاری رکھیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ سفارتخانہ نہ صرف سفارتی اور تجارتی معاملات پر کام کرے گا بلکہ تعلیمی، ثقافتی اور سائنسی شعبوں میں بھی دونوں ممالک کے درمیان تعاون کو آگے بڑھائے گا۔