1 ذوالقعدة / April 29

روزانہ دہی کھانے سے طویل عمر ممکن، تحقیق

ایک نئی سائنسی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ روزانہ دہی کھانے سے عمر میں اضافہ ہو سکتا ہے اور قبل از وقت موت کے خطرات کم ہو سکتے ہیں۔ چین کی سینٹرل ساؤتھ یونیورسٹی کے محققین نے 186,000 برطانوی خواتین کی خوراک اور صحت پر کی جانے والی تحقیق میں یہ نتائج اخذ کیے ہیں۔

دہی اور صحت کے درمیان تعلق

تحقیق کے مطابق وہ خواتین جو روزانہ 50 گرام یا نصف پیالی دہی (چاہے مکمل چکنائی والا ہو یا کم چکنائی والا) کھاتی تھیں، ان میں قبل از وقت موت کا خطرہ تقریباً 18 سے 20 فیصد تک کم دیکھا گیا۔ محققین کا کہنا ہے کہ دہی میں موجود قدرتی بیکٹیریا معدے اور آنتوں کی صحت کو بہتر بناتے ہیں، جس کے نتیجے میں مجموعی صحت پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

دہی کے طبی فوائد

ماہرین کے مطابق دہی پروبائیوٹکس سے بھرپور ہوتا ہے، جو معدے میں صحت مند بیکٹیریا کی تعداد کو بڑھاتا ہے اور نظامِ ہاضمہ کو بہتر بناتا ہے۔ اس کے علاوہ، دہی میں کیلشیم، پروٹین اور دیگر غذائی اجزاء بھی موجود ہوتے ہیں جو ہڈیوں کو مضبوط بناتے ہیں اور قوتِ مدافعت میں اضافہ کرتے ہیں۔

تحقیق کے ممکنہ اثرات

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ تحقیق کلینیکل اور صحتِ عامہ کے حوالے سے اہمیت رکھتی ہے، کیونکہ یہ ایک سادہ مگر مؤثر طرزِ زندگی کو اپنانے کی نشاندہی کرتی ہے۔ محققین کے مطابق اعتدال میں رہ کر دہی کا استعمال صحت کے لیے فائدہ مند ثابت ہو سکتا ہے اور زندگی کی مدت میں اضافہ کر سکتا ہے۔

عالمی ماہرین کی رائے

بی بی سی سے بات کرتے ہوئے غذائیت کے ماہرین کا کہنا تھا کہ دہی کو باقاعدہ خوراک کا حصہ بنانا ایک آسان اور مؤثر طریقہ ہے جو نہ صرف آنتوں کی صحت کو بہتر کرتا ہے بلکہ دل کی بیماریوں اور دیگر دائمی امراض کے خطرے کو بھی کم کر سکتا ہے۔

یہ تحقیق مستقبل میں صحت مند طرزِ زندگی کے حوالے سے مزید تحقیق کے دروازے کھول سکتی ہے، اور اس سے خوراک اور عمومی صحت پر پڑنے والے اثرات کے بارے میں مزید دلچسپ انکشافات متوقع ہیں۔