98
ٹرمپ کا تاریخی خطاب، کانگریس میں صدارتی تقریر کا نیا ریکارڈ
ٹرمپ کا طویل ترین صدارتی خطاب: تاریخی تقریر یا سیاسی محاذ آرائی؟ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کانگریس میں ملک کی تاریخ کا سب سے طویل صدارتی خطاب کیا، جس کا دورانیہ 1 گھنٹہ 40 منٹ سے بھی زیادہ رہا۔ اس سے قبل بل کلنٹن نے 2000ء میں 1 گھنٹہ 28 منٹ کا خطاب کیا…
ٹرمپ کا طویل ترین صدارتی خطاب: تاریخی تقریر یا سیاسی محاذ آرائی؟
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کانگریس میں ملک کی تاریخ کا سب سے طویل صدارتی خطاب کیا، جس کا دورانیہ 1 گھنٹہ 40 منٹ سے بھی زیادہ رہا۔ اس سے قبل بل کلنٹن نے 2000ء میں 1 گھنٹہ 28 منٹ کا خطاب کیا تھا، جو اس وقت تک سب سے طویل صدارتی تقریر شمار کی جاتی تھی۔
ٹرمپ کا دعویٰ: "امریکا پھر سے میدان میں آ گیا”
اپنے خطاب میں صدر ٹرمپ نے اپنی حکومت کی کامیابیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ "ہم نے ڈیڑھ ماہ میں اتنا کام کیا، جتنا دیگر حکومتوں نے چار سال میں نہیں کیا۔” انہوں نے خاص طور پر معیشت کی بحالی کو اپنی اولین ترجیحات میں شامل قرار دیا اور جوبائیڈن کی پالیسیوں پر کڑی تنقید کی۔
ڈیموکریٹس پر طنز: "ان کے چہروں پر مسکراہٹ نہیں لا سکتا”
صدر ٹرمپ نے اپنی تقریر کے دوران ڈیموکریٹک پارٹی پر سخت تنقید کی اور کہا:
"ڈیموکریٹ میرے لیے کھڑے نہیں ہوں گے، ایسا نہیں ہونا چاہیے۔ میں ان کے چہروں پر مسکراہٹ لانے کے لیے کچھ نہیں کر سکتا۔”
پاکستان سے اظہارِ تشکر
اپنے خطاب میں صدر ٹرمپ نے افغانستان میں امریکیوں پر حملے کے ایک اہم ملزم کی گرفتاری کا حوالہ دیتے ہوئے کہا:
"ساڑھے تین سال پہلے داعش نے 13 امریکیوں کو افغانستان میں قتل کیا۔ انتہائی شرمناک طریقے سے انخلاء کیا گیا، لیکن مجھے خوشی ہے کہ افغانستان میں دہشت گردی کے ایک بڑے ذمے دار کو پکڑا گیا ہے۔”
انہوں نے مزید کہا:
"یہ ملزم امریکا لایا جا رہا ہے تاکہ وہ یہاں قانون کا سامنا کرے، اور اس کی گرفتاری میں تعاون پر میں حکومتِ پاکستان کا خصوصی شکریہ ادا کرتا ہوں۔”
تقریر کے دوران سخت احتجاج، ڈیموکریٹس کا واک آؤٹ
صدر ٹرمپ کے خطاب کے دوران ڈیموکریٹک پارٹی کے اراکین نے سخت احتجاج کیا۔
- ڈیموکریٹ رکن آل گرین نے تقریر کے دوران احتجاج کیا، جس کے نتیجے میں انہیں کانگریس سے نکال دیا گیا۔
- متعدد ڈیموکریٹس نے ہاتھوں میں ’جھوٹا‘ لکھے ہوئے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے، جنہیں وہ تقریر کے دوران مسلسل دکھاتے رہے۔
ٹرمپ کا خطاب: کامیابی یا تنازع؟
تجزیہ کاروں کے مطابق ٹرمپ کی یہ تقریر سیاسی تقسیم کو مزید گہرا کرنے کا سبب بنی۔ جہاں ان کے حامیوں نے اسے ایک تاریخی خطاب قرار دیا، وہیں ناقدین کا کہنا ہے کہ ٹرمپ نے اپنی کامیابیوں کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا اور ڈیموکریٹس پر غیر ضروری حملے کیے۔
آگے کیا ہو گا؟
ٹرمپ کے اس طویل ترین خطاب نے امریکی سیاست میں ایک نئی بحث چھیڑ دی ہے۔ ایک طرف ان کے حامی اسے "امریکا کی ترقی کا منصوبہ” قرار دے رہے ہیں، تو دوسری جانب ان کے مخالفین اسے "سیاسی اسٹیج پر خود کو نمایاں کرنے کی کوشش” کہہ رہے ہیں۔
یہ تقریر نہ صرف امریکا کی سیاست بلکہ عالمی سطح پر بھی موضوعِ بحث بنی ہوئی ہے۔ کیا یہ ٹرمپ کی صدارتی مہم کا آغاز تھا؟ یا ایک نئی سیاسی محاذ آرائی کی شروعات؟ یہ سوالات آئندہ دنوں میں مزید واضح ہوں گے۔