98
لاہور: 14 ملین ٹن کچرے کی جگہ سولر پارک اور شہری جنگل بنانے کا منصوبہ
لاہور میں 43 ایکڑ پر محیط کچرا ڈمپ سائٹ کو شہری جنگل اور سولر پارک میں تبدیل کرنے کا منصوبہ لاہور، پنجاب حکومت نے لاہور کی معروف محمود بوٹی ڈمپ سائٹ پر 1.3 کروڑ ٹن کچرے کو ماحول دوست منصوبے میں تبدیل کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے اعلان…
لاہور میں 43 ایکڑ پر محیط کچرا ڈمپ سائٹ کو شہری جنگل اور سولر پارک میں تبدیل کرنے کا منصوبہ
لاہور، پنجاب حکومت نے لاہور کی معروف محمود بوٹی ڈمپ سائٹ پر 1.3 کروڑ ٹن کچرے کو ماحول دوست منصوبے میں تبدیل کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے اعلان کیا ہے کہ یہ مقام ملک کے پہلے شہری جنگل اور سولر پارک میں تبدیل کیا جائے گا، جو ماحولیاتی تحفظ اور توانائی کی پیداوار کے لیے ایک تاریخی اقدام ثابت ہوگا۔
"کلین اینڈ گرین پنجاب کا بڑا اقدام”
وزیر اعلیٰ پنجاب نے اپنے سوشل میڈیا بیان میں کہا کہ یہ منصوبہ کلین اینڈ گرین پنجاب مہم کے تحت اگست 2024 میں شروع کیا گیا تھا۔ اس کا مقصد لاہور کو ایک ماحولیاتی لحاظ سے پائیدار اور اسموگ فری شہر بنانا ہے۔
"کاربن اخراج میں کمی اور ماحولیاتی فوائد”
ماہرین کے مطابق، محمود بوٹی ڈمپ سائٹ کو شہری جنگل اور سولر پارک میں تبدیل کرنے سے ماحول پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ وزیر اعلیٰ مریم نواز نے بتایا کہ اس منصوبے کے ذریعے:
- 9 لاکھ 30 ہزار ٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ کے مساوی گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں کمی آئے گی۔
- سالانہ 1 لاکھ 5 ہزار کاربن کریڈٹس پیدا ہوں گے، جو ماحولیاتی تحفظ کے عالمی اہداف کے حصول میں مددگار ثابت ہوں گے۔
"پنجاب کی ماحولیاتی پالیسی میں جدید اقدامات”
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پنجاب حکومت کاربن اور اسموگ فری مستقبل کے لیے پرعزم ہے اور اس طرح کے جدید منصوبوں کو مزید وسعت دی جا رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا، "یہ صرف ایک منصوبہ نہیں بلکہ مستقبل کی پائیدار ترقی کی بنیاد ہے۔”
"ماحول دوست منصوبے کی تکمیل کے لیے خراج تحسین”
مریم نواز نے اس تاریخی منصوبے پر عملدرآمد کے لیے مریم اورنگزیب، روڈا (راوی اربن ڈویلپمنٹ اتھارٹی)، ایل ڈبلیو ایم سی (لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی)، اور لوکل گورنمنٹ ڈپارٹمنٹ کی کاوشوں کو سراہا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ منصوبہ اپنی کامیاب تکمیل کے ساتھ لاہور اور پنجاب کے شہریوں کے لیے ایک پائیدار اور صاف ستھرا ماحول فراہم کرے گا۔
یہ منصوبہ پاکستان میں ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے اور صاف توانائی کے فروغ کے لیے ایک سنگ میل ثابت ہو سکتا ہے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگر اس منصوبے کو کامیابی سے مکمل کر لیا گیا تو یہ دیگر شہروں کے لیے بھی ایک ماڈل بن سکتا ہے، جہاں کچرے کے ڈھیروں کو ماحول دوست مقاصد کے لیے استعمال کیا جا سکے گا۔