98
حالات حاضرہ: ایک دہائی میں کیا بدلا؟
پاکستان میں ایک دہائی گزر گئی، لیکن کیا مسائل وہیں کے وہیں ہیں؟ یہ سوال آج بھی ہر شہری کے ذہن میں موجود ہے۔ کرپشن، مہنگائی، اور سیاسی کشمکش، یہ وہ چیلنجز ہیں جو دس سال پہلے بھی ملک کے اہم مسائل تھے اور آج بھی سرِفہرست ہیں۔ کرپشن: وعدے، دعوے اور ناکامیاں دس…
پاکستان میں ایک دہائی گزر گئی، لیکن کیا مسائل وہیں کے وہیں ہیں؟ یہ سوال آج بھی ہر شہری کے ذہن میں موجود ہے۔
کرپشن، مہنگائی، اور سیاسی کشمکش، یہ وہ چیلنجز ہیں جو دس سال پہلے بھی ملک کے اہم مسائل تھے اور آج بھی سرِفہرست ہیں۔
کرپشن: وعدے، دعوے اور ناکامیاں
دس سال پہلے بدعنوانی کے خاتمے کا وعدہ ہر سیاسی جماعت کے منشور کا مرکزی نکتہ تھا۔
اس دوران کئی اعلیٰ سطحی مقدمات سامنے آئے، احتسابی ادارے متحرک ہوئے، لیکن نتائج ہمیشہ سوالیہ نشان ہی رہے۔
دس سال بعد بھی عوام وہی پرانے سوال کرتے نظر آتے ہیں:
"کیا کسی بڑے مچھلی کو واقعی سزا دی گئی؟”
نیب کے مقدمات اور عدالتوں کی کارروائیوں میں برسوں گزر جاتے ہیں، لیکن کرپشن کا سلسلہ رکنے کا نام نہیں لیتا۔
ماہرین کے مطابق، کرپشن اب صرف سیاستدانوں تک محدود نہیں رہی بلکہ یہ نظام کی جڑوں میں اتر چکی ہے۔
مہنگائی: بے قابو حالات
مہنگائی پاکستان کی معیشت کا سب سے بڑا چیلنج بن چکی ہے۔
دس سال پہلے چینی کی قیمت بڑھنے پر احتجاج ہوتا تھا، آج یہ احتجاج آٹے، دال، گیس اور بجلی کی قیمتوں تک پھیل چکا ہے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، صرف گزشتہ پانچ سال میں اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔
پٹرول کی قیمتوں میں اضافے نے نہ صرف روزمرہ زندگی کو متاثر کیا بلکہ ملک کی مجموعی اقتصادی ترقی کو بھی پیچھے دھکیل دیا۔
سیاست: وہی کہانیاں، نئے کردار
پاکستان کی سیاست میں بھی تبدیلی کی امیدیں ہمیشہ دم توڑتی رہی ہیں۔
دس سال پہلے عوام نے تبدیلی کے نعروں پر اعتماد کیا، لیکن وقت نے دکھایا کہ مسائل وہی رہے اور حکمرانوں کے رویے بھی۔
پارلیمنٹ میں بحث و مباحثہ ہو یا عوامی جلسے، سیاسی بیانیہ آج بھی زیادہ تر الزامات اور جوابی الزامات تک محدود ہے۔
ماہرین کہتے ہیں کہ سیاست میں شفافیت کی کمی اور جمہوری اقدار کا فقدان پاکستان کی ترقی میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں۔
نوجوان نسل کی مایوسی
پاکستان کی 64 فیصد آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے، لیکن ان کے لیے مواقع کا فقدان ایک سنگین مسئلہ ہے۔
تعلیم یافتہ نوجوان، جو ملک کی ریڑھ کی ہڈی سمجھے جاتے ہیں، بیروزگاری کے باعث شدید مایوسی کا شکار ہیں۔
ورلڈ بینک کی رپورٹ کے مطابق، ہر سال لاکھوں نوجوان گریجویشن مکمل کرتے ہیں، لیکن روزگار کے مواقع میں اضافہ نہ ہونے کے برابر ہے۔
نتیجتاً، بیرونِ ملک ہجرت کرنے والوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
حالات بدلیں گے؟
دس سال پہلے بھی یہ سوال اٹھایا گیا تھا کہ "حالات کب بدلیں گے؟” آج بھی یہی سوال کیا جا رہا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس سوال کا جواب اس وقت تک نہیں ملے گا، جب تک معیشت کی بحالی، شفافیت اور نوجوانوں کے لیے مواقع جیسے بنیادی مسائل حل نہیں کیے جاتے۔
پاکستان کی کہانی وہی ہے: ایک ملک جو امکانات اور مسائل کے درمیان پھنسا ہوا ہے۔
یہ دیکھنا باقی ہے کہ اگلے دس سال میں کیا واقعی کچھ بدلے گا، یا یہ سوال ایک دہائی بعد بھی اپنی جگہ برقرار رہے گا۔